20 جون ، 2015
کراچی.......سندھ اسمبلی کے اجلاس میں رمضان المبارک میں بجلی کی طویل بندش کا موضوع زیر بحث رہا، قائد حزب اختلاف نے طویل لوڈ شیڈنگ پر حکومتی ارکان سے جواب طلب کیا تو دوسری جانب اسپیکر سندھ اسمبلی کہتے ہیں خود ان کے گھر 10 گھنٹے بجلی غائب رہی۔کراچی میں رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھرکردیا، سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے بھی یکم رمضان سے ہونے والے بجلی کے شدید بحران پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے آغاز پر 70 فیصدکراچی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا شکار تھا، ان کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کے کسی نمائندے نے "کے الیکٹرک" سے اس سلسلے میں بات کی؟ جس پر جواب دیتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ خود ان کے گھر پر بھی 10 گھنٹے بجلی غائب رہی۔سحری کے اوقات میں بجلی کے نہ ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہوا۔اس موقع پر وزیرتعلیم نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ گائوں دیہاتوں کا حال اس سے بھی برا ہے، ایک طرف کہتے ہیں کہ بجلی کی پیداوار بڑھی ہےتو دوسری جانب علاقے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں، شدید گرمی میں بجلی کے بغیر لوگ بے حال ہوگئے ہیں۔پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر کے الیکٹرک سے رابطے میں ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر خواجہ آصف کو بھی خط لکھا ہے لیکن وہ زیادہ تر وقت ملک سے باہرگزارتے ہیں۔