22 جون ، 2015
کراچی.......بجلی کے بحران نے ملک بھر میں عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ گرمی اور بجلی بندش کے ستائے عوام بے حال ہوگئے ہیں۔ پانی کی قلت سے بچے، بزرگ اور بیمار افراد ذہنی اذیت اٹھا رہے ہیں۔ مختلف شہروں میں عوام سراپا احتجاج ہیں۔ملک کے مختلف علاقوں میں شدید حبس اور گرمی کے ساتھ 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں عوام زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہوگئے ہیں، بہت سے شہروں میں گرمی سے بچنے کیلئے نہانا تو ایک طرف پینے کیلئے بھی پانی میسر نہیں ہے۔ بیشتر ضلعوں، شہروں میں عوام کو بجلی کے بحران کا سامنا ہے۔حیدر آباد کے علاقوں لیاقت کالونی، پُھیلیلی، ہیرآباد، پٹھان کالونی اور میانی فاریسٹ میں گزشتہ رات سے بجلی غائب ہے، پریٹ آباد میں خراب ہونے والے ٹرانسفارمر کو 24 گھنٹے بعد بھی ٹھیک نہیں کیا جاسکا، شہر کے بیشترعلاقوں میں عوام سراپا احتجاج ہیں۔سکھر کے شہریوں نے بجلی کی جبری بندش کے خلاف میٹروں پر جھاڑو اور جوتے برسا کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ٹنڈوالہ یار ضلعی ایکشن کمیٹی نے غیر اعلانی لوڈشیڈنگ کیخلاف شٹرڈاون ہڑتال کی اور واپڈا آفس کےسامنے دھرنا دیا گیا۔ملتان کے شہریوں نے بجلی بندش کیخلاف وہاڑی چوک کو ٹائر جلا کرکئی گھنٹے ٹریفک کیلیے روڈ بند رکھا۔غصےسےبھرے مظاہرین نے سائن بورڈوں پر ڈنڈے بھی برسائے۔منڈی بہاءالدین کی تحصیل ملکوال میں 7روز سے بجلی کی بندش کے خلاف بھیرہ روڈ کے تاجروں اور مکینوں نےاحتجاجاً ٹائرجلاکر موٹروے لنک روڈ بلاک کردیا۔صوابی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے کرنل شیرخان کلے پراحتجاجاً مردان صوابی روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا۔چمن، زیارت، ژوب، ہرنائی اور لورالائی سمیت بلوچستان کے بیشتر شہروں میں 16 گھنٹے جبکہ دیہات میں 22, 22 گھنٹے بجلی کی سپلائی معطل کی جارہی ہے۔