24 جون ، 2015
کراچی ...... متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ دنیا کے 50ممالک کا بجٹ صوبہ سندھ کے بجٹ سے کم ہے ، زراعت پرانکم ٹیکس نہ ہونے کے برابرہے،زراعت پرٹیکس نہ لگاکرجاگیرداروں ،وڈیروں کوتحفظ دیا گیاہے،میں نے بجٹ تقریر میں طرز حکمرانی کو نشانہ بنایا ہے۔سندھ اسمبلی اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مضبوط صوبوں کا آئیڈیا الطاف حسین نے 1989ء میں دیا تھا ، ہم صوبوں میں کھڑے ہو کر وفاق کو للکارتے ہیں،ہر بات کا الزام وفاقی حکومت کو دینے والے بھول جاتے ہیں کہ مرکز میں پی پی بھی حکمران رہی ہے، جس کے دور میں بھی حکومت سندھ کو پورے پیسے نہیں ملے۔خواجہ اظہار نے کہا کہ صوبےکے 12سو پولیس اہلکاروں پر کرمنل مقدمات ہیں،کوآپریٹو سوسائٹیز میں لینڈ گریبنگ پوری دینا چھپی ہے ، صرف لیاری پر 5ارب سے زائد کی رقم مختلف اسکیموں پر خرچ کی گئی ،پبلک سروس کمیشن نے سندھ کے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا ہے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ 2010 ءکے بعد سے سندھ حکومت 120 ارب روپے اضافی مل رہے ہیںجبکہ 2015-16ءمیں سندھ حکومت کو 4ہزار 94بلین ملے تھے، میرا مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والوں پر ٹیکس لگانا نہیں ہے، جتنا ان ڈائرکٹ ٹیکس لگایا جائیگا عام آدمی اتنی ہی مشکل میں آجائیگا،سانحہ پشاور کےبعد سندھ کےاسکولوں کی باونڈری والز تعمیر نہیں کی گئیں۔ اس موقع پر خواجہ اظہار نے جاوید ناگوری سے مکالمہ میں کہا کہ ہوا تیز چل رہی ہے ٹوپی سنبھال لیجیے۔