26 جون ، 2015
کراچی.......کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما عامرخان کی درخواست ضمانت پر 29 جون تک کیلیے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ایم کیو ایم کے رہنما عامرخان کو جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت رینجرز کے وکیل رانا خالد نے موقف اختیار کیا کہ ابھی تک کیس کا حتمی چالان نہیں آیا۔5 مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا ہے اور تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہیں۔جے آئی ٹی کیلیے محکمہ داخلہ کو خط لکھا ہے لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ رینجرز کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے اسفتسار کیا کہ 90 روز تک ملزم کو رینجرز کی نظر بندی میں رکھ کر جے آئی ٹی کیوں نہیں کروائی گئی۔ابھی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں تو چالان کیوں پیش کیا گیا؟دوسری جانب عامر خان کے وکیل شوکت حیات ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عامر خان کے خلاف چالان میں جتنے گواہوں کے نام ہیں وہ سب سرکاری ہیںجس بلڈنگ سے جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیا گیا وہ عامر خان کے قبضے میں نہیں تھی اور گرفتار ملزمان میں سے کسی ایک نے بھی عامر خان کے خلاف بیان نہیں دیا۔شوکت حیات ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عامر خان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے لہذا ان کی درخواست ضمانت منظور کی جائے۔عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ 29 جون کیلیے محفوظ کرلیا۔