30 جون ، 2015
کراچی...........کراچی کا آٹھ سالہ سید مصطفٰی خون کے عارضے میں مبتلا تھا، غیر مناسب انتقالِ خون نے اسے ہیپاٹائیٹس کا مریض بھی بنا ڈالا، اس کے والد صرف پندرہ ہزار روپے کماتے ہیں،جگر گوشے کے علاج کے لیے بیس لاکھ روپے کہاں سے لائیں؟ یہ ہے آٹھ سالہ سید مصطفٰی جسے ہونا تو کھیل کے میدان میں چاہئے تھا لیکن آج اپنے ابا کا ہاتھ میں ہاتھ تھامےہمراہ قومی ادارہ برائے امراض خون میں اپنے طبی معائنہ کے لئے آیا ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق مصطفٰی اے پلاسٹک اینیمیا نامی بیماری میں مبتلا ہے جس کے باعث جسم میں خون بنے کی صلاحیت نہیں رہتی۔اس کے علاوہ غیر مناسب انتقال خون کی وجہ سے مصطفٰی کو ہیپاٹائٹس سی کا مرض بھی لاحق ہو گیا ہے ۔ سائٹ کی چمڑے کی فیکٹری میں کام کرنے والا آٹھ بچوں کا غریب باپ مختلف اسپتالوں میں چکر لگا کر تھک تو ضرور گیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ناامید نہیں ۔ اسے یقین ہے کہ ننھا مصطفیٰ ایک نہ ایک دن ضرور صحتیاب ہوجائے گا۔مصطفٰی کے دل میں بھی اپنے بہن بھائیوں اور ہم عمر دوستوں کے ساتھ کھیلنے کی خواہش ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے ہاتھ اپنی صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ ماہرین طب کے مطابق مصطفٰی کے علاج کے لئے جتنی جلدی پیسے جمع ہو نگے اتنا ہی اس کی صحت کے لئے بہتر ہے۔15 ہزار ماہوار کمانے والا محمد مصطفٰی کا والد جہاں اپنے بچے کے علاج کے لئے فکر مند ہے، وہین ماہرین طب کے مطابق اس کے علاج پر کم سے کم 20 سے 25 لاکھ روپے کا خرچ آئے گا، سید مصطفٰی کو امید ہے کہ ماہ رمضان المبارک میں کو ئی اللہ کا بندہ اس کی مسیحائی ضرور کرے گا۔