27 جنوری ، 2012
واشنگٹن … امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان سے سپلائی روٹس بند ہونے کے باوجود نیٹو کی سپلائی کے لئے اور بہت سے روٹس ہیں اور انہیں استعمال کیا جارہا ہے ۔امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نو لینڈ نے کہا ہے کہ امریکا سمجھتا ہے کہ پاکستان کا افغان امن عمل میں اہم کردار ہے جبکہ پاکستان استنبول کانفرنس اور بون کانفرنس میں مفاہمتی عمل کا حصہ بھی رہا ہے۔ پاکستان سے بات چیت کیلئے امریکی ایلچی مارک گراس مین پاکستان جانے کیلئے تیار تھے تاہم پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اندرونی مسائل کاشکار ہے۔ اسلئے پاکستان نے مارک گراسمین کو دورے کی اجازت نہیں دی۔ وکٹوریا نو لینڈ کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ افغانوں کی طرح پاکستان بھی امن عمل کا حصہ بنے۔ امریکا پاکستان کی جانب سے تعلقات پرنظرثانی کے مکمل ہونے کا انتظار کررہا ہے جس کے بعد پاک امریکا تعلقات کو زیر بحث لایا جاسکتا ہے۔ ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے نیٹو سپلائی روٹ بند ہونے کے باوجود امریکا کے پاس نیٹو سپلائی کے لئے اور بہت سے روٹس ہیں اور انہیں استعمال کیا جارہا ہے ۔