01 اگست ، 2015
راجن پور .......راجن پور کے مقام پر بند میں شگاف پڑنےسے کئی بستیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔لیہ ، تونسہ اور راجن پور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔سیلابی پانی سے نوابشاہ میں کچے کے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں ۔ڈیرہ اسما عیل خان کے پہاڑی سلسلوں میں بارشوں سے برساتی ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے جس سے تحصیل درابن اور پروا ہ کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں ،متاثرہ علاقوں کے لوگ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہیں ۔ راجن پور میں بستی بیٹ سونتراکے مقام پر بند میں 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ نے سے کئی بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں 6لاکھ 25 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے ،یہاں شام تک پانی میں مزید اضافہ ہو گا۔لیہ میں دریائے سندھ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے ،سیلاب سے تقریباڈیڑھ لاکھ آبادی متاثر ہوئی ہے ۔دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے ،ضلعی انتظامیہ کےمطابق آج سے یہاں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو جائیگی ۔لاڑکا نہ کے قریب ہکڑا اور موریو لوپ بندو ں پر اونچے درجے کا سیلاب ہے ،یہاں چار چھوٹے بند بہہ جانے سے 30سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں ۔ نوابشاہ کے کچےکےعلاقےمیں نچلےدرجےکاسیلاب ہے جس کے باعث قریبی علاقےحساس قرار دیے گئے ہیں سیلابی پانی کچے کے 2درجن سے زائد علاقوں میں داخل ہوگیا ہے۔گڈو بیراج پرانتہائی اونچےدرجےکا سیلاب ہے،سکھر بیراج پر بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔گھوٹکی ،کشمور اور شکار پور میں سیلابی پانی سے متاثرہ لوگ کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔