پاکستان
03 اگست ، 2015

وزیراعظم کے قافلے میں گاڑی کیسے گھسی؟ ذمے دار کون؟

وزیراعظم کے قافلے میں گاڑی کیسے گھسی؟ ذمے دار کون؟

اسلام آباد.......اتوار کو وزیراعظم کے قافلے میں ایک گاڑی گھس گئی تھی، کیسے گھسی ؟ ذمے دار کون؟ وزیراعظم کا دورہ نجی تھا تو کیا سیکیورٹی کم ہوتی ہے؟ ذمہ دار پولیس ہے یا کوئی اور؟ ان سب سوالوں کے جواب ابھی تک نہیں مل سکے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف اپنی فیملی کے ہمراہ نجی دورے پر مری میں تھے اور اتوار کی سرکاری چھٹی ختم ہونے پر اسلام آباد واپس آ رہے تھے۔ اسلام آباد داخلے کے ٹول پلازہ کو کراس کرتے ہیں ایک سفید رنگ کی پراڈو گاڑی وزیراعظم کے اسکواڈ میں گھس گئی اور پھر سب کی بریکیں لگ گئیں۔ وزیراعظم کا سیکیورٹی اسٹاف سٹ پٹا گیا۔ گاڑی کسی دہشت گرد کی تو نہیں، یہ کوئی حملہ آور تو نہیں۔ ہائی الرٹ اسکواڈ اسٹاف کو خطرے کی بو آئی تو وزیراعظم کے اسکواڈ کی جیمر گاڑی نے اپنی گاڑی اس انجان گاڑی سے ٹکرا دی اور یوں وزیراعظم کا اسکواڈ وہاں نے نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ ایسے میں وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے خطرے کی گھنٹی کی خبر بھجوا ددی گئی۔ دوسری جانب گاڑی والے کو گھیر لیا گیا۔انکوائری ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ گاڑی ایئر کموڈور ریٹائرڈ حفیظ کی تھی جنہیں اس بات کا پتہ نہیں تھا کہ وزیراعظم کا اسکواڈ گزر رہا ہے۔ آخر ایسا کیوں ہوا’ معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم سرکاری طور پر کہیں جاتے ہیں تو ان کے ساتھ وزیراعظم کے لیے مختص مکمل اسکواڈ ہوتا ہے، راستہ روکا جاتا ہے اور باکس سیکیورٹی ہوتی ہے۔ مگر جب وزیراعظم نجی طور پر کہیں جاتے ہیں تو ان کےساتھ صرف وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی ہوتی ہے مکمل اسکواڈ نہیں، اس لیے نہ راستہ روکا گیا، نہ باکس سیکیورٹی تھی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم کوکہ جہاں دہشت گردی کے خلاف آپریشن پوری آب و تاب سے جاری ہے، کم ترین سیکیورٹی کے رحم و کرم پر کیوں چھوڑا گیا؟ اگر وزیراعظم کی سیکیورٹی کا یہ حال رہا تو باقی سب کی اللہ ہی خیر کرے۔ کیا ایسا آئندہ بھی ہو گا یا اب وزیراعظم صاحب بھرپور سیکیورٹی میں جایا کریں گے، چاہے دورہ نجی ہو یا سرکاری۔

مزید خبریں :