04 اگست ، 2015
اسلام آباد......قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کی تحاریک پر رائے شماری کا امکان ہے۔ متحدہ اورجے یو آئی ف نے تحاریک واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہ نما جہانگیر ترین کہتے ہیں کہ اسمبلیوں میں بیٹھنے کا شوق نہیں۔دھرنے سے واپس اسمبلی تک کا سفر پی ٹی آئی کے لیے کچھ مشکل ثابت ہو۔ ارکان واپس اسمبلی میں آئے تو جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ اٹھایا۔وزیر اعظم نواز شریف نے دونوں جماعتوں سے تحاریک واپس لینے کی درخواست کی ، لیکن بات کچھ بن نہیں سکی۔ پی ٹی آئی ارکان ایوان میں رہیں گےیانہیں ؟امکان ہے کہ آج قومی اسمبلی کے ا جلاس میں اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔ آج ایوان میں نجی کارروائی کا دن ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ اور جے یو آئی ف نے اپنی تحاریک واپس نہ لیں تودونوں تحریکیں اجلاس کے ایجنڈے پر رکھی جائیں گی۔ ان تحاریک پر قواعد کے تحت رائے شماری کرائے جانے کا امکان ہے ۔ تحریکوں کی منظوری کیلئے ایوان میں موجود اور رائے شماری میں حصہ لینے والے ارکان کی سادہ اکثریت ضروری ہوگی ۔ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے خلاف تحریک واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا ۔نون لیگ ، پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی اور کئی دوسری جماعتیں ان تحریکوں کی مخالفت کا اعلان کر چکی ہیں۔ حکومت کی جانب سے اس کی تصدیق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ اگرحکومت چاہتی ہے کہ ہم اسمبلیوں میں نہ رہیں تو وہ اپنا شوق پورا کرلے،ہمیں اسمبلیوں میں بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں۔