کاروبار
04 اگست ، 2015

امریکا کو پاکستان کو اپنا بڑا معاشی پارٹنر بنانا چاہیے، فوربز

امریکا کو پاکستان کو اپنا بڑا معاشی پارٹنر بنانا چاہیے، فوربز

نیویارک.......امریکی جریدے فوربز نے کہا ہے کہ آج کے پاکستان میں تین ایسی وجوہات پیدا ہو چکی ہیں کہ امریکا کو اب اسے اپنا بڑا معاشی پارٹنر بنانا چاہیے، سیکیورٹی کے محاذ پر پاکستان کو کامیابیاں مل رہی ہیں، نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں سیاسی استحکام ہے اور معیشت کے شعبے میں تیز رفتار ترقی ہو رہی ہے۔ بین الاقوامی معاشی میگزینز میں پاکستان کے حوالے سے اچھی خبریں آنا جاری ہیں۔ مشہور بین الاقوامی میگزین فوربز نے امریکی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستان کو صرف سیکیورٹی کی عینک سے نہ دیکھے اور اسے اپنا ترجیحی معاشی پارٹنر بنائے۔ میگزین کے مطابق آرمی پبلک اسکول پر حملے سے پہلے اور بعد کی صورت حال میں واضح فرق آ چکا ہے۔ طالبان اور دوسرے دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی حکومت، فوج اور پاکستانی عوام کے درمیان اتفاق رائے وجود میں آ چکا ہے۔ میگزین کے مطابق نواز شریف حکومت کے پاس ایک با صلاحیت کابینہ موجود ہے۔ میگزین نے دھرنوں سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی پرامن حکمت عملی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے انتخابی دھاندلی کے الزامات کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے رکھا جس نے یہ الزامات مسترد کر دیے۔ فوج نے مظاہرین یا حکومت کے طاقت استعمال کرنے سے اجتناب کیا جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ معیشت کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری سب سے اہم ہے۔ پاک چین اقتصادی راہ داری کے لیے 46ارب ڈالر کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ اسی لیے اب امریکا کو بھی چاہیے کہ پاکستان کا نئی نظر سے جائزہ لے۔ فوربز نے پاکستان کے کچھ اور مثبت اشاریوں کی بھی نشان دہی کی ہے۔ اس کے مطابق پاکستان کی 60فیصد آبادی کام کاج کی اہل ہے۔ بجٹ خسارہ کم ہو رہا ہے اور بجلی کی قلت کے باوجود جی ڈی پی میں اضافے کی شرح ساڑھے 4فیصد ہو چکی ہے۔ سال 2002ءمیں پاکستان میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی جو اب کم ہو کر 13اعشاریہ 6 فیصد ہو گئی ہے۔ دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 40فیصد سے کم ہو کر 15فیصد تک آ چکی ہے۔ اسٹینڈرڈز اینڈ پورز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم سے بڑھا کر مثبت کر دی ہے۔ قوتِ خرید کا معاملہ ہو تو پاکستان دنیا کی چھبیسویں بڑی معیشت بن چکا ہے، لیکن اس ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری اب بھی بہت کم ہے۔ میگزین نے مشورہ دیا ہے کہ اس سال اکتوبر میں جب نواز شریف واشنگٹن آئیں تو پاکستان اور امریکا کےد رمیان دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط ہو جانے چاہئیں۔

مزید خبریں :