22 اگست ، 2015
نیویارک........ایشیائی اور مغربی ممالک کی معیشتوں میں کساد بازاری کی وجہ سے اقتصادی ماہرین عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کے مزید گرنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی مجموعی تیل کی پیداوار اس برس جولائی میں گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر رہی۔ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے بزنس مانیٹر انٹرنیشنل کے مطابق ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر، چین کی سست روی کا شکار معیشت اور ایران کی طرف سے تیل کی پیداوار میں متوقع اضافہ وہ عوامل ہیں جن سے تیل کی قیمتیں آنے والے چند مہینوں میں دباؤ کا شکار رہیں گی اور اس میں مزید کمی کا امکان ہے۔بی ایم آئی کا مزید کہنا ہے کہ دوہزار سولہ میں تیل کی قیمتیں 60 ڈالر فی بیرل کے اردگرد رہیں گی ۔اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیداوار میں اضافہ ہی تیل کی قیمتوں میں کمی کا باعث ہے لیکن طلب میں کمی کی وجہ بھی اس کا سبب بن رہی ہے۔