13 ستمبر ، 2015
بارسلونا......شفقت علی رضا......اسپین میں مقیم سیاسی ، سماجی اور مذہبی جماعتوں کے نمائندگان کا مشترکہ اجلاس ’’پاکستان کمیونٹی اتحاد اسپین ‘‘کےتحت منعقد ہوا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا میں ڈیڑھ سال سے نصب شدہ ڈیجیٹل پاسپورٹ مشینری کے ایکسپرٹ کی پاکستان سے بارسلونا تعیناتی اور مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر جیسے مسائل پر بات کی گئی ۔ شرکاء نے کہا کہ ہم کسی سیاسی پارٹی یا مذہبی جماعت کے نمائندے نہیں بلکہ پاکستانی بن کر بات کررہے ہیں۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ سفیر پاکستان میڈریڈ اور قونصل جنرل بارسلونا کمیونٹی رہنمائوں سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے جلد اجرا کے حوالے سے بہت وعدے کر چکے ہیں اور اب ہمارے صبر کی انتہا ہو چکی ہے لہٰذا 18ستمبر بروز جمعہ صبح 10بجے قونصلیٹ بارسلونا کے سامنے پر امن احتجاج کیا جائے گا ۔یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ احتجاج میں کسی بھی سیاسی ،سماجی یا مذہبی جماعت کا جھنڈا نہیں بلکہ سب کے ہاتھ میں پاکستان کا جھنڈا ہوگا ۔
اس حوالے سے روزنامہ جنگ نے سفیر پاکستان رفعت مہدی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا کمیونٹی کا حق ہے ،لیکن میں پاکستان میں اس معاملے پر لڑ رہا ہوں کہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا ایکسپرٹ جلد تعینات ہو جائے تاکہ احتجاج کی نوبت نہ آئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کمیونٹی کے مسائل دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ۔
واضح رہے کہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء میڈریڈ سے شروع ہے لیکن 80ہزار پاکستانی بارسلونا میں رہتے ہیں اور بارسلونا سے میڈریڈ پاسپورٹ بنوانے کے لئے جانا ہو توایک فرد چار سے پانچ سو یورو خرچ کرتا ہے ،اب کس طرح ممکن ہے کہ اسپین میں جاری معاشی بدحالی میں ایک خاندان کے چار افراد 9گھنٹے کی مسافت اور 2ہزار یورو خرچ کر کے میڈریڈسے پاسپورٹ بنوانے جائیں ۔