19 مئی ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار کے مطابق 2015میں پاکستان کے قبائلی علاقے کے قاتل زون میں امریکی-9 MQ ریپرز گشت کریں گے لیکن اس مشن پر ان ڈرونز کو دور دارز کسی جگہ پر پائلٹ کٹرول نہیں کر رہا ہوگا۔ ڈرون ممکنہ ہدف کے بارے معلومات جمع کرنے کے لئے ہدف کے قریب پرواز کرے گا، کیمرے،سنسر اور دیگر آلات سے عسکریت پسند ہونے کا جائزہ لے گا اورفیصلہ بھی کرے گا کہ عسکریت پسند حملہ کرنے والا ہے۔ ڈرون کا کمپیوٹر نظام مشتبہ فرد کو اپنے اسکیل پر منفی ون( غیر جنگجو) اور پلس ون( جنگ جو ) ظاہر کرے گا۔ ڈرون اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ ہدف کے قریب کوئی بچہ یا دیگر شہر ی تو موجود نہیں۔ اگر ڈرون کے نظام میں مطلوبہ ہدف بالکل درست ہو تو تو وہ ہتھیار کو منتخب کرے گااور فائر کردے گا۔ فائر کے بعد وہ نقصان کا جائزہ لے گا اور دوبارہ فائر کرے گا۔اگر دشمن ہلاک ہو گیاتو ڈرون اپنا گشت جاری رکھے گا۔ اس مکمل طور پر خود مختار ڈرون کے بارے میں رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے مطابق امریکی فوج جارجیا میں موبائل روبوٹ لیب کے ڈائریکٹر رونالڈ آرکن کے ساتھ2006 ء سے ایسے ہتھیارو ں اورڈرونز تیار کرنے پر کام کر رہی ہے جو ہدف کو نشانہ بنانے کاخود فیصلہ کریں گے۔ ڈاکٹر آرکن ایسا ’مہلک خود مختار نظام‘ تیار کرنا چاہتے ہیں جوسختی سے جنگی قوانین کے تحت عمل کریں۔ کسی بھی جگہ امریکا مستقبل قریب میں ایسے کسی بھی ٹرمینیٹر ربوٹ کو تعینات کرنے نہیں جارہا ۔تاہم مستقبل میں یہ خودکار نیاڈرون پاکستان یا دیگر ممالک میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے لئے استعمال کیاجائے گا تاہم ایسے ڈرونز جنیوا کنونشن کے تحت کام کریں گے ۔ امریکا نے ڈرونز نظام کی تیاری پر گزشتہ دہائی کی نسبت دس گنا زیادہ اخراجات شروع کردیئے ہیں۔