دنیا
15 ستمبر ، 2015

جنوبی ایشیا ء میں جمہوری قدریں مضبو ط ہورہی ہیں،ڈیموکریسی واچ

جنوبی ایشیا ء میں جمہوری قدریں مضبو ط ہورہی ہیں،ڈیموکریسی واچ

ڈیلاس......راجہ زاہداختر خانزادہ.......ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ نےعالمی یوم جمہوریت پرجنوبی ایشیا میں حکمرانوں کے جمہوریت کےفروغ کیلئے اقدامات کوخوش آئندقراردیتے ہوئے انتخابات کے باقاعدہ انعقاد، جمہوری روایات کو پروان چڑھانے اور شہری حقوق کی فراہمی کیلئے کی گئی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔

ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ امریکا میں غیرسرکاری ،غیر منافع بخش اور آزاد تنظیم ہے، پندرہ ستمبر کو عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر جاری بیان میں ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی نے مزید کہا کہ تنظیم خطےمیں عوامی خواہشات کے مطابق جمہوری عمل کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے،اور اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کو اجاگرکرنے کیلئے بھی کوشاں ہے۔

اس سلسلے میں کانفرنسز، سیمینارز اور سمپوزیم کاانعقاد کیا جاتا رہتا ہے، جن میں نوبل انعام یافتہ بھارتی ماہر معاشیات ڈاکٹر امرتیا سین اور پاکستانی ماہر طبیعات ڈاکٹرپرویز ہودبھائی سمیت دانشوراور سیاسی وسماجی رہنما شریک ہوچکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نوآبادیاتی دورسے آزادی کے بعد جنوبی ایشیائی ممالک میں جمہوریت کے فروغ میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے اور لوگوں نے ووٹ کے مؤثر طریقے کو استعمال کرتے ہوئے آمریت اور آمرانہ طرزعمل دونوں کو کئی بار مستردکیا ہے۔بھارت، بنگلہ دیش ،نیپال، پاکستان، افغانستان، سری لنکا، بھوٹان اور مالدیپ میں فوج کے جارحانہ عزائم ، شتربےمہاربیوروکریسی اور شخصی آمریت کوکبھی عوامی پذیرائی نہیں مل سکی ہے۔

جنوبی ایشیا میں اب بھی غربت، دہشت گردی، جاگیردارانہ نظام، کرپشن اور فرقہ واریت جمہوریت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ، تاہم تنظیم جمہوری اداروں کی مضبوطی اور اکثریت کی رائے کے احترام کے رویےکے فروغ کیلئے اقدامات کا ہرسطح پر خیرمقدم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ اس سال اقوام متحدہ عالمی یوم جمہوریت سول سوسائٹی کیلئے معاشرے میں گنجائش کے عنوان سے منارہی ہے ۔

مزید خبریں :