17 ستمبر ، 2015
نئی دہلی ........ سعودی عرب نے بھارت میں تعینات اپنے سفارت کار کو گھر میں کام کرنے والی دو نیپالی ملازماؤں پر تشدد اور متعدد بار زیادتی کے الزامات کے بعد واپس بلا لیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت نے ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے سعودی سفارت خانے کے فرسٹ سیکریٹری ماجد حسن عاشور کی روانگی سے متعلق ایک جاری بیان میں کہا کہ ماجد حسین کو سفارتی تعلقات پر ہونے والے ویانا کنونشن کے تحت تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ اقدام وزیراعظم نریندر مودی کے لیے ایک چیلنج تصور کیا جارہا ہے، جو رواں برس کے آخر میں سعودی عرب کا غیر معمولی دورہ کرنے والے ہیں۔
گذشتہ ہفتے مذکورہ سعودی سفارت کار کے گھر سے 30 سال اور 50 سال کی عمر کی 2 نیپالی خواتین کو ریسکیو کیا گیا تھا، جنھوں نے پولیس کو بتایا کہ اْن کو یرغمال بنا کر ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس دوران انھیں بھوکا بھی رکھا گیا۔
ان خواتین کا کہنا تھا کہ انھوں نے سفارت کار کے سعودی عرب میں قائم گھر میں کام کے لیے نیپال چھوڑا تھا، جہاں ان کو کبھی بھی ہراساں نہیں کیا گیا، تاہم تشدد کا آغازبھارت میں منتقلی کے بعد شروع ہوا، ان پر ہر رات تشدد کیا جاتا اور اکثر ایسا کرنے والے مردوں کی تعداد ایک سے زائد ہوتی تھی۔