22 ستمبر ، 2015
نئی دہلی .......بھارتی ریاست گجرات کے فسادت میں زندہ جلائے جانے والے مسلمان شخص کی بیوی کی درخواست پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کیس کی سماعت رواں ماہ شروع کی جائے گی ۔
76 سالہ ذکیہ جعفری کی درخواست پر گجرات عدالت 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق کیس کی سماعت کرے گی،جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دیگر 48 افراد شامل ہیں ،جن پر گجرات میں قتل و غارت گری میں ملوث ہونے کاالزام ہے۔
اس فیصلے پر بھارتی وزیر اعظم کے ترجمان یا بی جے پی نے تبصرہ سے انکار کر دیا ہے،2002 میں ذکیہ جعفری کے شوہر احسن جعفری سمیت ان کے گھر میں پناہ لئے ہوئے 69 مسلمانوں کو ہندو بلوائیوں نے زندہ جلا دیا تھا۔نریندر مودی ان فسادات میں ملوث ہونے کی تردید کر چکے ہیں ۔