23 ستمبر ، 2015
لاہور......لاہورہائیکورٹ نےپیپلز پارٹی کےرہنماقاسم ضیاءکی ضمانت منظورکر لی۔قاسم ضیاء اب عیدالضحیٰ کی خوشیاں اپنےخاندان کے ساتھ منا سکیں گے۔
نیب حکام نےپیپلزپارٹی پنجاب کےسابق صدرقاسم ضیاءکو 8اگست کوگرفتار کیاتھا۔ان پر علی عثمان سیکیورٹی ایکسچینج میں8 کروڑ روپے کےمبینہ فراڈ کا الزام تھا۔
اس حوالےسےنیب عدالت میںانہوں نے کئی پیشیاں بھگتیں،ساتھ ہی ضمانت کیلئےلاہور ہائیکورٹ سےبھی رجوع کیا،ملزم نےنیب حکام کو2کروڑ20لاکھ روپےواپس کرنےکی درخواست دی اور80لاکھ روپے کا بینک ڈرافٹ بھی جمع کرا یا۔
قاسم ضیاء کےوکیلعلی ظفرایڈووکیٹ کا کہناہےکہ قاسم ضیاء کو نیب نے8سال پرانا کیس میں گرفتارکیا،کوئی مقدمہ بھی ان کےخلاف درج نہیں ۔
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس محمودمقبول باجوہ کی سربراہی میں2رکنی بنچ نےقاسم ضیاءکی درخواست ضمانت کی سماعت کی،ایڈیشنل ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب عارف محمود رانا نےعدالت کوبتایاکہ ملزم کی رہائی پر نیب کو کوئی اعتراض نہیں، تاہم اگرمعاہدےکی خلاف ورزی ہوئی تو نیب ملزم کودوبارہ گرفتار کرسکتاہے،
عدالت نےایک لاکھ روپے کےضمانتی مچلکے کےعوض قاسم ضیاءکورہا کرنے کا حکم دےدیا۔ڈیڑھ ماہ بعد رہائی ملنےپرقاسم ضیاءعید کی خوشیاں اب اپنے گھر والوں کے ساتھ منا سکیں گے۔