04 اکتوبر ، 2015
کراچی ......پاکستانی اردو اور پنجابی فلموں میں ایک طویل عرصے تک اپنی آواز کا جادو جگانے والے گلوکار مسعود رانا کو مداحوں سے جدا ہوئے20 برس بیت گئے ۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے عظیم گلوکار مسعود رانا 9 جون 1938 کو میر پور خاص سندھ میں پیدا ہوئے، مسعود رانا نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز 1962 ء میں فلم انقلاب سے کیا اور جلد ہی ان کا شمار پنجابی اور اردو ٹاپ سنگر میں کیاجانے لگا۔
مسعود رانا پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک مکمل اور ورسٹائل گلوکار تھے، انہوں نے اپنے فنی کیرئیر میں 700 سے زائد گانے ریکارڈ کروائے، جبکہ چند پاکستانی فلموں میں اداکاری بھی کی۔
ان کے ٹاپ ٹین اردو گانوں میں فلم آئینہ کا گانا تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں، فلم ہمراہی کی نعت کرم کی اک نظر ہم پر خدارا یا رسول اللہ، فلم بد نام کا گانا کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے، فلم چاند اور چاندنی کا گانا تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے سمیت دیگر شامل ہیں۔
منفرد لہجے کے اس گلوکار نے اس طرز کے مشکل ترین گانے بھی ریکارڈ کروائے جو سننے والوں کو آج بھی اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔ یہ عظیم گلوکار 4اکتوبر 1995 کو اپنے مداحوں کو اداس کرکے اس جہان فانی سے کوچ کرگیا۔