11 اکتوبر ، 2015
لاہور ......لاہور اور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کاعمل مکمل ہوگیا ،ووٹوں کی گنتی جاری ہے، عوام کے نظریں این اے 122کے نتائج پر لگی ہیں ، جہاں ن لیگ کے سردارایاز صادق اور پی ٹی آئی کے علیم خان کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
پولنگ کے موقع پر سیاسی کارکنوں میں انتہائی جوش و خروش پایا گیا، پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کا عمل تھوڑی تاخیر سے شروع ہوا، سردار ایاز صادق نے اپنا ووٹ گڑھی شاہو میں قطار میں لگ کر ڈالا ، پی ٹی آئی کےچوہدری سرور نے کریسنٹ ماڈل اسکول میں ووٹ کاسٹ کیا۔
پولنگ کے دوران کئی اسٹیشن پرپی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنان میںبستی سیدن شاہ ،سمن آباد اور کریسنٹ اسکول کے باہر کرسیاں چل گئی،لاتوں ،مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا ۔
بستی سیدن شاہ میں بڑی جماعتوں کے کارکنان میں تلخ کلامی اس حد تک بڑھ گئی کے کہ دنوں جانب سے کرسیاں چل گئیں،اس موقع پر کارکنان نے مکوں اور لاتوں کا آزادنہ استعمال کیا ۔
سمن آباد میں بلے اور شیر کے حامی آمنے سامنے آگئے ،دونوں جانب سے اپنے امیدوار کے حق اور مخالفت میں نعرے بازی کی گئی،جس کے باعث ماحول گرم ہوگیا ۔
مسلم لیگ نے کے امیدوار سردار یاز صادق نے کاپکی ٹھٹھی،سمن آباد ،اچھرہ اور مسلم ٹائون کے پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے ووٹرز سے ملاقات کی پولنگ کے عمل کا جائزہ لیا ۔
پی ٹی آئی کے امیدوار علیم خان نے ووٹ کاسٹ کرنے کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام ضمیر کی آواز پر لبیک کہہ رہے ہیں ،پوری امید ہے جیت تحریک انصاف کی ہو گی ، آج کا دن تاریخی ہے ،پی ٹی آئی کا پیغام گھر گھر پہنچ چکا ہے ۔
تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور نے ن لیگ پر ان کے ووٹروں کے ووٹ دوسرے حلقوں میں منتقل کرنے کا الزام لگایا ، تاہم ن لیگ سعد رفیق نےان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری سرور پر بھی پی ٹی آئی کا رنگ چڑھ گیاہے۔
پولنگ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے فوج ،رینجرز اور پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔