21 اکتوبر ، 2015
پیرس.......فرانس میں دائیں بازو کی جماعت نیشنل فرنٹ کی خاتون رہنما مارین لے پین کے خلاف مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے سے متعلق متنازع بیان پر قائم مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔
یہ مقدمہ فرانس کے شہر لیون Lyon کی عدالت میں چل رہا ہے۔مارین لے پین پر الزام ہے کہ انھوں نے سن 2010 میں ایک بیان کے ذریعے نا صرف مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا بلکہ لوگوں کو امتیازی رویوں، تشدد اور نفرت پر اکسانے جیسے جرائم کا بھی ارتکاب کیا۔
الزامات ثابت ہوگئے تو خاتون کو ایک سال تک قید کے علاوہ 45 ہزار یورو تک جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اپنے والد کے خلاف سیاسی بغاوت کر کے نیشنل فرنٹ کی قیادت سنبھالنے والی مارین لے پین فرانس میں غیر ملکیوں کی آبادکاری کی بھی شدید مخالف ہیں ۔
انھوں نے پناہ گزینوں کی جانب سے یورپ ممالک کا رخ کرنے کے رجحان کیلئے وحشیانہ چڑھائی جیسا سخت ترین لفظ استعمال کیا ہے۔ مارین کا موقف ہے کہ ہجرت کرینوالوں کی معاونت کر کے انہیں فرانس سے واپس بھیج دیا جانا چائیے۔