دنیا
07 نومبر ، 2015

اڑیسہ کے اسکول میں دلت طلبہ کو پوجا کرنے سے روک دیا گیا

اڑیسہ کے اسکول میں دلت طلبہ کو پوجا کرنے سے روک دیا گیا

اڑیسہ .......بھارت میں اونچی ذات والے ہندوؤں کا نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ امتیازی سلوک کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ،اڑیسہ کے اسکول میں دلت طالب علموں کومذہبی تہوارپر پوجا کرنے سے روک دیا گیا۔

بھارت میں نچلی ذات کے ہندو اونچی ذات کے ہندووں کے تعصب کا مسلسل نشانہ بن رہے ہیں ،اس بار اڑیسہ کے ایک اسکول کے دلت طالب علم ہندوتوا کی بھینٹ چڑھ گئے۔

آندرا گرام پنچائت کے علاقے کے ایک اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور پانچ اساتذہ نے بیس دلت طالبات کومذہبی تہوارپر پوجا کرنے سے روک دیا۔

دسویں جماعت کی طالبہ سویتا کا کہنا ہے کہ پوجا کے لئے جب اس نے ناریل رگڑا تو اسپورٹس ٹیچر اشوک نے یہ کہہ کراُسے روک دیا کہ وہ دلت ہے اس لئے پوجا میں شرکت نہیں کر سکتی۔

ہیڈ ماسٹر نے بھی اس کی توہین کی ،بےعزتی کی اور اسے برا بھلا کہا،اِس پر اُس نے رونا شروع کر دیا،وہ اور اس کی سہیلیاں اسکول سے جانے لگیں تو اساتذہ نے ان کی سائیکل کی چابیاں چھین لیں اور تین بجے تک اسکول میں بند رکھا ۔

دلت طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ اسکول میں ہر جگہ نہیں جاسکتے ، کمپیوٹر روم میں جانے اور کی بورڈ کو ہاتھ لگانے کی بھی اجازت نہیں ہےجب کہ اونچی ذات کے ہندو طالب علم ہر جگہ آ جا سکتے ہیں۔

طالب علموں نے ہیڈ ماسٹر سمیت چھ اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرا کے دلت طالبعلموں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید خبریں :