01 دسمبر ، 2015
لاہور…پنجاب حکومت ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام پر سالانہ 400ملین روپے خرچ کررہی ہے جبکہ” گلوبل فنڈ“ ایڈز کی ادویات فراہم کررہا ہے اس کے باوجود مرض کو موثر طور پر کنٹرول کرنے اور اس کے پھیلاوٴ کو روکنے کے لئے ’یونائیٹڈنیشن ایڈز پروگرام‘ کی حکمت عملی پر عمل ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور دیگر ماہرین نے ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا ۔
خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام اور وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لئے ’یونائیٹڈنیشن ایڈز کنٹرول پروگرام‘ کی2016سے2020تک کی حکمت عملی پر پنجاب میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت ایڈزکنٹرول پروگرام پر سالانہ 400ملین روپے خرچ کررہی ہے اور نئے پی سی ون میں مزید فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔سیمینار عالمی یوم انسداد ایڈز یعنی ’ورلڈ ایڈز ڈے‘ کے سلسلہ میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ہوا جس کا بنیادی مقصد ایڈز کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔
پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈائریکٹرڈاکٹر سلمان شاہد، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر امجد شہزاد، یونیسف کی نمائندہ ڈاکٹر نائلہ شاہد، یو ایس ایڈز کی ڈاکٹر فہمیدہ، گلوبل فنڈ کے نمائندے ڈاکٹر ساجد،پی اے سی پی کے ڈپٹی منیجر ڈاکٹر فیصل، انٹرنیشنل پارٹنرز،این جی اوز اور سول سوسائٹی کے نمائندوں و عوام کے ساتھ ساتھ خواجہ سروٴں کی بڑی تعداد نے آگاہی سیمینار میں شرکت کی۔
سیمینارکے مقررین نے کہا کہ ایڈز کی بیماری پھیلنے کی بہت سی وجوہات ہیں تاہم اس مرض کو بدنامی کا سبب سمجھنا چاہیے نہ ہی اس بیماری میں مبتلا مردوخواتین کے ساتھ امتیازی سلوک یا نفرت کا اظہار درست ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سلمان شاہد نے بتایا کہ پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کو صوبائی حکومت کے وسائل سے چلایا جارہا ہے اور ساری فنڈنگ حکومت پنجاب کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں تک رسائی بڑا چیلنج ہے کیونکہ سوسائٹی کے روئیے اور دیگر وجوہات کی بناء پر ایڈز کے مریض رپورٹ کرنے سے کتراتے ہیں۔
ڈاکٹرسلمان شاہد نے مزید کہا کہ پنجاب میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 6152ہے جنہیں مفت علاج کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ ایڈز سے متاثرہ خواتین سے ہونے والے بچوں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے بھی خصوصی پروگرام شروع کیاگیا ہے جس کے بہت حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں جبکہ ایڈز سے متاثرہ177حاملہ خواتین کے یہاں صرف 2بچے ایچ آئی وی پازیٹو پیدا ہوئے ہیں ۔پیچیدہ صورتحال میں یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
گلوبل فنڈ کے نمائندے ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ اگرچہ پنجاب کی آبادی پورے ملک کی آبادی کا نصف ہے تاہم بیماریوں کی روک تھام میں پنجاب پورے ملک میں سب سے آگے ہے اور اس مرض کی روک تھام کے حوالے سے پنجاب حکومت کے اشارئیے سب سے بہتر ہیں۔
خواجہ سلمان رفیق نے یہ بھی کہا کہ ایڈز کی روک تھام کے لئے حکومت کے ساتھ سول سوسائٹی ، غیرسرکاری سماجی تنظیموں ، میڈیا، مذہبی لیڈروں اور معاشرے کے تمام طبقات کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔انہوں نے ہدایت کی کہ یو این ایڈز کی حکمت عملی کو فاسٹ ٹریک پر پنجاب میں اپنانے کے لئے ٹائم فریم کے ساتھ کام کیا جائے۔’ ایچ آئی وی نیو زیرو انفیکشن کے تھیم کو عملی شکل دینے کے لئے انتہائی محنت کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایڈز سے محفوظ رہنے کا واحد ذریعہ احتیاط اور پرہیز ہے جس کے لئے زیادہ سے زیادہ آگاہی کا پیغام معاشرے میں عام کیا جائے -
خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ محفوظ انتقال خون کے لئے پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو موثر اور با اختیار بنانے کے لئے بہت جلد قانون سازی کی جا رہی ہے۔