پاکستان
26 مئی ، 2012

بلوچستان میں تمام پیرا ملٹری آپریشنز بند کئے جائیں،بلوچستان کانفرنس

 بلوچستان میں تمام پیرا ملٹری آپریشنز بند کئے جائیں،بلوچستان کانفرنس

اسلام آباد …اسلام آباد میں منعقد ہ قومی کانفرنس میں بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے پندرہ نکاتی قراردادکی متفقہ طور پر منظوری دیدی ہے۔سپریم کورٹ بار کے تحت قومی کانفرنس میں بلوچستان کے مسئلے کے حل کی تلاش میں تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ قراردادپردستخط کردیئے ہیں۔منظور کئے گئے نکات میں (1)بلوچستان میں معاملات فوج سے لے کرعوامی نمائندوں کے سپردکئے جائیں۔(2) نواب اکبربگٹی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔(3) بلوچستان کے معاملے پر سیاسی مذاکرات شروع کیئے جائیں۔ (4)اٹھاویں ترمیم کے تحت بلوچستان کے تمام وسائل پر بلوچوں کا حق تسلیم کیا جائے۔(5) بلوچستان میں آباد تمام شہریوں کو بلا امتیاز رنگ و نسل اور زبان یکساں حقوق دیئے جائیں۔(6) آپریشن فوری بند کیا جائے اور ایجنسیوں کی تحویل میں موجود تمام سیاسی قیدی اور لا پتہ افراد رہا کئے جائیں۔(7) پاکستان ، خاص طورپر بلوچستان کے تمام شہریوں کے اقتصادی لسانی اور ثقافتی حقوق کا احترام یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔(8)لاپتہ افراد کے معاملہ کا نوٹس لینے پر سپریم کورٹ کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے تاہم ہلاکتوں اور لوگوں کے اغوا میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔ (9) بلوچستان میں پرویزمشرف دور سے آج تک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں وائٹ پیپر شائع کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے۔(10) ریاستی ایجنسیوں کی تحویل میں موجود تمام سیاسی قیدی اور لا پتہ افراد فوری ہا کئے جائیں۔(11)جاں بحق اور معذور ہونیو الے افراد کے لئے معاوضے کے تعین کیلئے غیرجانبدارانہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیاجائے(12)ایف سی اور پولیس کے لئے انسانی حقوق کا احترام کرنے کیلئے جامع تربیتی پروگرام شروع کیاجائے، ایف سی کواس کے دائرہ تک محدودکیاجائے اور غیرقانونی کام نہ کرے۔(13)بلوچستان میں سیاسی مذاکرات شروع کرکے تمام ملٹری اور پیراملٹری آپریشنز فوری بندکرکے فوج اورایف سی کوواپس بلایاجائے۔ (14)تمام سیاسی قوتیں پاکستان میں جمہوری کلچر کے فروغ کیلئے کام کریں اورمیثاق جمہوریت پردستخط کئے جائیں۔(15)سویلین افراد کو پر امن طور پر اقتدار منتقل کیاجائے۔سیاسی جماعتیں یقینی بنائیں کہ آئندہ انتخابات شفاف اور آزادانہ ہوں اور مختلف مسالک کے مذہبی راہنماوٴں کو ثقافتی اور مذہبی ہم آنگی کے لئے کردار ادا کرنا چاہئیے۔

مزید خبریں :