10 دسمبر ، 2015
اسلام آباد.......بی این پی عوامی نے پاک چین اقتصادی راہداری پر بلوچستان کے خدشات پر کل جماعتی کانفرنس 10 جنوری کو طلب کر لی، عمران خان نے شرکت کی دعوت قبول کر لی۔
بی این پی عوامی کے سربراہ اختر مینگل نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔
اختر مینگل کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر گوادر کے بغیر نامکمل ہے،روٹ وہاں سے گزرے جہاں زیادہ پسماندگی ہے،مجھے زمین کا مالک سمجھا جائے، جیسے کالا باغ ڈیم کے مسئلے پر بلوچستان نے باقی صوبوں کا ساتھ دیا ایسے ہی راہداری کے معاملے پر دوسرے صوبے ساتھ دیں گے۔
اختر مینگل نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک کے بیانات سے واضح ہے کہ ان کی وزارت اعلیٰ کا عرصہ کیسا گزرا، بلوچستان کا احساس محرومی کم ہوا یا زیادہ۔
عمران خان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں ناانصافی ہوئی تو یہ سڑک ملک میں انتشار پھیلا دے گی، مشرقی روٹ بنائیں، مغربی روٹ بھی ویسے ہی بنائیں تو کوئی مسئلہ نہیں، چین تحفہ نہیں دے رہا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخوا پرویز خٹک نے کہا کہ اقتصادی راہداری کا مطلب یہ نہیں کہ صرف سڑک بنا دیں، وہ تو ہم خود بھی بنا سکتے ہیں، خیبر پختونخوا کو صنعتیں اور توانائی کے منصوبےبھی چاہئیں ۔