پاکستان
23 دسمبر ، 2015

دس ماہ کی ’’بسمہ‘‘ نمازِجنازہ کےبعد قبرستان میں سپردِخاک

دس ماہ کی ’’بسمہ‘‘ نمازِجنازہ کےبعد قبرستان میں سپردِخاک

کراچی........ٹریفک جام نہ ہوتا اور پولیس آگے جانے سے نہ روکتی تو آج ہماری بچی زندہ ہوتی، یہاں "ہم لوگ کے ساتھ" کیا ہورہا ہے، یہ دہائی ہے وی آئی پی کلچر کا نشانہ بننے والے والدین کی، جن کی دس ماہ کی بیٹی لیاری میں سپرد خاک کردی گئی۔

کسی نے کہا موت زندگی کا فیصلہ اللہ کرتا ہے، کوئی بولا ہمیں بلاول کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے اور کسی نے فرمایاایسا تو ہر روز ہوتا ہے، میڈیا خواہ مخواہ بات کا بتنگڑ بنا رہا ہے، لیکن جو کچھ دس ماہ کی بسمہ کی ماں اور اُس کے باپ اور اُس کے رشتے داروں نے کہا، بس وہی سننے کے لائق ہے۔

دس ماہ کی بسمہ کو نماز جنازہ کے بعد لیاری میں سپرد خاک کردیا گیا،غموں سے چور اس کے والدین لیاری ہی کے رہائشی ہیں، ایک کمرے کا چھوٹا سا گھر جو داخل ہوتے ہی ختم ہوجاتا ہے، نہ ہوا، نہ روشنی کا گزر، لیکن اس گھٹن میں بسمہ کی معصوم ہنسی اور زندگی سے معمور آوازیں، زندگی کے کسی دکھ کا احساس نہیں ہونے دیتی تھیں، مگر اب وہ نہیں رہی، تو والدین کو یوں لگ رہا ہے کہ اس غم کے سامنے یہ گھر واقعی بہت چھوٹا ہے۔

مزید خبریں :