28 جنوری ، 2012
اسلام آباد…سینیٹ میں اپوزیشن نے وفاقی وزیر کے یکم فروری سے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ اپوزیشن کی مخالفت پر پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ قائم کرنے کے بل کی منظوری موٴخر کردی گئی۔ سینیٹ کا اجلاس آج شروع ہوا تو قائد ایوان نیئربخاری کی تحریک پر وقفہ سوالات کو معطل کردیا گیا۔ پٹرولیم قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے معاملے پر اپوزیشن نے آواز بلند کی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا اعلان اوگرا نے کرنا ہوتا ہے، وفاقی وزیرپٹرولیم نے کیسے کردیا، قبل ازوقت اعلان سے پٹرولیم کا ناجائز ذخیرہ کرنے کا موقع دے دیاگیا ہے۔ ، حکومت کی طرف سے پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کے قیام کا بل منظوری کے لیے پیش کیا گیا تو اپوزیشن ارکان نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اسے جلد بازی میں منظور نہ کیا جائے، مسلم لیگ ن کے ظفرعلی شاہ نے کہاکہ آزاد کشمیر الگ ملک ہے، اس کا اپنا صدر اور وزیر اعظم ہیں، انہیں پی پی آئی بی بورڈ میں شامل نہ کیا جائے۔ اس پر نیئربخاری نے کہاکہ آزاد کشمیر کو الگ ملک کہنا درست نہیں، پاکستان میں وزارت امور کشمیر قائم ہے جو اس کے امور دیکھتی ہے، وسیم سجاد نے بھی کہاکہ کشمیری پاکستانی پاسپورٹ استعمال کرتے ہیں، انہیں الگ نہ کہا جائے۔بعد میں ایوان کا اجلاس منگل کی شام تک ملتوی کردیاگیا۔