کھیل
06 جنوری ، 2016

نہ بلا قابو میں ہے نہ زبان، چل جائےتوچھکا، نہیں تو آؤٹ

نہ بلا قابو میں ہے نہ زبان، چل جائےتوچھکا، نہیں تو آؤٹ

لاہور.......نہ بلا قابو میں ہے نہ زبان، چل جائے تو چھکا، نہیں تو آؤٹ، صحافی نے پوچھا، کپتانی میں ریکارڈ اچھا نہیں، سدھار لانے کے لیے کیا کررہے ہیں؟ بوم بوم نے کہا، مجھے پتا تھا کہ آپ گھٹیا سوال ہی کریں گے۔

آفریدی کے رویے پر صحافیوں نے احتجاج کیا۔ جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا، سوال کرنے والا صحافی بہت دنوں سے میرے پیچھے پڑا ہوا تھا،جھوٹی خبر دی تھی کہ،جونئیر سے جوتے صاف کرائے۔

کہتے ہیں کمان سے نکلا ہوا تیر اور زبان سے نکلا ہوا لفظ واپس نہیں آتے، مگر یہ لالہ کو، کون سمجھائے جو میدان میں چلیں یا نہ چلیں، آف دا فیلڈ بوم بوم ضرور کر جاتے ہیں، سامنے والے کو بولر سمجھتے ہیں، ڈائس کو پچ اور زبان کو بلا،تے فیر لگا چھکا۔

ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان لالہ ایک سوال پر ہوگئے لال پیلا، بوم بوم سے پوچھا گیا کہ آپ کی کپتانی میں ٹیم جیتی کم ہاری زیادہ ہے، رینکنگ بھی لڑھکتے لڑھکتے پہلے سے چھٹے نمبر پر آگری ہے،آخر شکست کے تناسب اور غلطیوں کے سدھار کا کیا علاج ہو، لیکن برا ہو اس زبان کا کہ لالہ جواب دینے کے بجائے اس کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوگئے۔

سوال کو گھٹیا قرار دے کر لالہ نے اپنے خلاف خود ہی نیا محاز کھول لیا،رپورٹرز مائنڈ یور لینگویج کا مطالبہ کرتے ہوئے نہ صرف مائنڈ کرگئے،بلکہ پریس کانفرنس کا بھی بائی کاٹ کردیا۔

انتخاب عالم صاحب کو منانے کی ڈیوٹی دینی پڑی،اسی لیے کہتے ہیں،پہلے تولو،پھر بولو،یا زبان کو تالا لگالو،کیونکہ ایک چپ ہزار بلائیں ٹالتی ہے،زبان ہوتی تو ہلکی ہے،لیکن اگر پٹری سے اترجائے تو بلا کی طرح چمٹ جاتی ہے۔

مزید خبریں :