02 جون ، 2012
فیصل آباد /لاہور/ڈیرہ غازی خان/پشاور… گذشتہ روز وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا مگر عوام کی محرومیاں کم نہ ہوئیں اور نہ ہی ان کو بجلی نصیب ہوسکی۔ فیصل آباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف انجمن تاجران کی کال پر آج دوسرے روز بھی شٹرڈاون ہڑتال کی جارہی ہے اور تمام تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ تاجروں نے ٹائر جلاکراحتجاج بھی کیا۔ انجمن تاجران فیصل آباد کی جانب سے انجمن تاجران فیصل آباد نے تین روزہ شٹر ڈاون ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جس پر آج دوسرے روز بھی شہر کے تمام بازار اور کاروباری مارکیٹں بند ہیں ، ہڑتال کے باعث شہر میں ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔ لوڈشیڈنگ کے خلاف چوک گھنٹہ گھر پر تاجروں اور دکانداروں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین نے ٹائر جلا کرحکومت مخالف نعرے بازی کی۔ اس دوران ڈنڈا بردار مظاہرین نے قریبی مارکیٹ میں کھلنے والی بعض دکانیں زبردستی بند کر وا دیں۔ شہر میں 18 سے 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے اورپانی کی قلت کے باعث مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ طویل اور غیر اعلانیہ لودشیڈنگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے پشاور مین احتجاجی ریلی نکالی۔ تحریک انصاف کی احتجاجی ریلی کا آغاز ایف سی چوک سے ہوا۔ شرکاء نے پشاور پریس کلب تک پیدل مارچ کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرے کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سینئر نائب صدر خواجہ ہوتی نے کی۔ مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر خطاب میں مقررین نے کہا کہ حکومت مہنگائی بدامنی اور لوڈشیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات دلانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ مظاہرے کے دوران پشاور پریس کلب کے سامنے روڈ بند رہا اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنارہا۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں بجلی کی طویل ترین اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کے معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں۔۔ پشاور کے شہری علاقوں میں12سے 13 جبکہ دیہی علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے۔ جبکہ بعض علاقوں میں فنی خرابی کے باعث بجلی کی ترسیل مسلسل کئی کئی گھنٹوں تک بند کر دی جاتی ہے جس سے شہریوں کو روزمرہ معمولات نمٹانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ ضلع کوہاٹ، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی سمیت دیگر اضلاع میں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جھنگ میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی ،شباب ملی اور انجمن تاجران کے زیر اہتمام گوجرہ روڈ پرڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ٹریفک بلاک کر دی۔ مظاہرین نے حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور دکانیں بند کروا دیں۔ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایمرجنسی گیٹ کے سا منے مظاہرین سے خطاب کے دوران جماعت اسلامی جھنگ کے امیر مہر بہادر خان جھگڑ اور دیگر مقررین نے مطالبہ کیا کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے اور شیڈیول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جائے ۔ ڈیرہ غازی خان میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف گدای روڈ پر شہریوں کا احتجاج ، ڈنڈا بردار مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بجلی کی بندش طویل ہوئی تو ماڈل ٹاؤن اور بھٹہ کالونی کے مکینوں کی برداشت نے بھی جواب دیدیا اور وہ اپنے بچوں سمیت احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ، ڈانڈا بردار مشتعل مظاہرین نے گدای روڈ پر پہنچ کر ٹائر جلائے اور حکومتی ارباب اختیار کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی تو آتی نہیں اب پینے کا پانی بھی نایاب ہو گیا ہے