07 جون ، 2012
اسلام آباد … سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ کوہستان میں جرگے کے فیصلے پر 5 لڑکیوں کو قتل کرنے کی اطلاع میں کوئی صداقت نہیں، این جی اوز کی خواتین کے وفد کی 2لڑکیوں سے ملاقات بھی ہوگئی، سماعت 20 جون تک ملتوی کردی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اس معاملے پر ملک کی عالمی سطح پر بدنامی ہوئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کوہستان جرگہ از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ این جی اوز کی نمائندہ خواتین اور ان کی وکیل نے ہیلی کاپٹر پر کوہستان کا دورہ کیا اور ان 2لڑکیوں سے ملاقات کی جن کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ انہیں قتل کر دیا گیا ہے۔ غیر سرکاری تنظیم کی وکیل رفعت بٹ نے عدالت کو بتایا کہ 2 لڑکیوں آمنہ اور شاہین سے ملاقات ہو ئی ہے تاہم ان کے والدین انہیں سپریم کورٹ بھجوانے پر راضی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر 3 لڑکیاں بھی زندہ ہیں مگر ان کی رہائش دور دراز علاقے میں ہونے کے باعث ملاقات نہیں ہو سکی، عدالت چاہے تو خود بھی تمام لڑکیوں کے زندہ ہونے کی تصدیق کرا سکتی ہے۔ عدالت نے دیگر متاثرہ لڑکیوں سے ملاقات کیلئے وفد میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منیرہ عباسی کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور این جی اوز کی نمائندہ خواتین سے20 جون تک رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔