07 جون ، 2012
حیدر آباد … لیاقت یونیورسٹی حیدرآباد میں گیسٹرو میں مبتلا مریض مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے ہلاک ہوگیا، مشتعل لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی۔ حیدرآباد کے علاقے گوٹھ نور محمد چانگ کے رہائشی 30 سالہ خان محمد چانگ گیسٹرو میں مبتلا ہوکر لیاقت یونیورسٹی اسپتال پہنچا جہاں اسے طبی امداد فراہم کرکے ڈرپ چڑھائی جارہی تھی کہ اس دوران ڈاکٹر کی جانب سے انجکشن لگانے سے مریض کی طبیعت بگڑ گئی اور ہلاک ہوگیا۔ مریض کے لواحقین نے الزام عائد کیا کہ اسپتال میں مریض کو زائد المیعاد انجکشن لگایا گیا جس کے وجہ سے اس کی حالت بگڑ گئی اور وہ جانبر نہ ہوسکا۔ دوسری جانب لمس کے ایم ایس ڈاکٹرکاظم شاہ کا دعویٰ ہے کہ لواحقین کا الزام بے بنیاد ہے اور مریض کو لگایا جانے والا انجکشن اسپتال کا نہیں ہے۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ہنگاہہ آرائی کی اور احتجاج کیا اور وزیر صحت سے اپیل کی کہ اس واقعہ کی انکوائری کرائی جائے۔