29 جنوری ، 2012
اسلام آباد … وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی بندکرنے کا فیصلہ خود کیا، کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کے کہنے پر نہیں ، پاکستان میں عوام کی منتخب کردہ جمہوری حکومت کام کررہی ہے، نیٹو سپلائی سے متعلق پارلیمنٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا تسلیم کریں گے، اب کوئی آمر نہیں جو ایک فون کال پر ساری باتیں مان لے گا۔ ڈیووس سے واپسی پر وزیراعظم ہاوٴس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ کچھ لوگ میوزیکل کنسرٹ نما جلسوں میں نیٹو سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کرتے رہے، نیٹو سپلائی کی بحالی، امریکا سے تعلقات کا معاملہ قومی سلامتی کمیٹی دیکھ رہی ہے، کمیٹی کی سفارشات ابھی مجھ تک نہیں پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کمیٹی کی سفارشات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی، پارلیمنٹ جو بھی فیصلہ کرے گی تسلیم کریں گے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق وزیر پیٹرولیم کا بیان غلط ہے، قیمتوں میں ردو بدل کا اختیار وزیر پیٹرولیم کو نہیں اوگرا کو ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خرم رسول کا معاملہ آئی بی میرے نوٹس میں لائی جس پر وزارت داخلہ کو فوری انکوائری کی ہدایت کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر پنجاب کے سوا 3 صوبوں کا اتفاق ہے، پنجاب حکومت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نہیں بننے دے رہی، جعلی دواوٴں کے معاملے پر پنجاب حکومت تحقیقات کررہی ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ ضمنی انتخاب شیڈول کے مطابق ہوں گے، الیکشن کمیشن نے اپنا نکتہ نظر سپریم کورٹ کے سامنے رکھ دیا ہے، سپریم کورٹ نے بھی اس بارے میں وضاحت کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں انکشاف کرتا ہوں کہ میں نے 5 نہیں، 10سال جیل کاٹی، صوبوں سے کہا ہے کہ جیلوں کو اصلاحاتی مرکز کہا جائے۔