13 جون ، 2016
ڈولفن فورس بھی لاہور پولیس کے ’روایتی‘ رنگ میں رنگ گئی ہے، اس کی موٹرسائیکل اور کار سواروں سے رقم بٹورنے کی شکایات سامنے آنے لگی ہیں۔
ڈولفن فورس نے منشیات فروشوں سے 90 ہزار روپے رشوت لے کر انہیں چھوڑ دیا۔ معاملہ اعلیٰ افسران کے نوٹس میں آیا تو چاروں اہلکار معطل کر دیے گئے۔
لاہور پولیس میں نیا اضافہ، ڈالفن فورس جسے ترکی کی طرز پر اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے میدان میں اتارا گیالیکن صرف تین ماہ بھی نہیں گزرے تھے کہ ان کے منہ کو خون لگ گیا، موٹرسائیکل اور کار سواروں کو سڑک پر روک کرتلاشی کے بہانے ہزار دو ہزار بٹورنے کی شکایات تو آغاز میں ہی آنے لگی تھیں، لیکن کسی نے توجہ نہ دی۔
پھر فیصل ٹاؤن میں اسکواڈ نمبر 57 نے ایسی کارروائی ڈالی کہ افسران تک ہل کر رہ گئے،57 سکواڈ کے چار اہلکاروں محمد افضل، محمد شہباز، محمد عامر اور شہباز وسیم نے منشیات فروشوں سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد کی۔
منشیات فروشوں نے نوٹ دکھائے تو چاروں کی آنکھیں چندھیا گئیں ۔ 90 ہزار روپے رشوت لے کر منشیات فروشوں کو فرار کرا دیا اور مال بھی چھوڑ دیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے نے چاروں اہلکاروں کو معطل کر کے ایس پی مجاہد فورس کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے۔