14 جون ، 2016
انسانی جسم میں موجود خون کے خلیےاپنی پیدائش کےایک سو بیس دن بعد ڈیڈ ہو جاتے ہیں ،قیمتی انسانی خون کے بےکار اور رائیگاں جانے سے کہیں بہتر ہے کہ ہر شخص خون کا عطیہ دے کر کم از کم تین انسانی زندگیاں بچا لے۔
پاکستان میں 14جون کو خون کا عطیے دینے کے عالمی دن کو بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے،ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال بچوں سمیت ڈھائی لاکھ افراد خون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں،جنہیں صحت مند خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق نوجوانوں میں صحت مند خون ہوتا ہے، ہر وہ شخص جو کسی جان لیوا بیماری میں مبتلا نہیں ،بغیر کسی خوف کے خون دے سکتا ہے، ہر سال خون کا عطیہ دینے والے دل اور جلد کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں ۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے عطیات دینے کے بعد اہم ترین کام اسے محفوظ رکھنا ہے، اس کے لیے لیبارٹریز اور اسپتالوں میں فریزنگ مشینیں اور مختلف جدیدآلات کا استعمال کیا جاتا ہے۔