19 جون ، 2016
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری نے دو کھرب اناسی ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ بجٹ عام آدمی کےمسائل کو مد نظرکھتے ہو ئے اور اس کےحل کیلئے بنایاگیاہے،ترقی کےلیےخلوص نیت سےکوششیں کی جارہی ہیں،بجٹ تقریر کے دوران اسمبلی بلڈنگ کی لائٹ بھی چلی گئی۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری نےاپنی تقریر میںصوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے ، تین ہزار نئی ملازمتیں ، تعلیم کے لیے بیالیس ارب ، صحت کے لیے 17 ارب اور امن و امان کے لیے 30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزکا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ کا تقریر میں کہناتھاکہ پولیس اورلیویزکو13کروڑروپےکی لاگت سےاسلحہ کابندوبست کیاہے،امن وامان کیلیےمختص رقم گزشتہ سال کی نسبت12فیصدزیادہ ہے۔
بلوچستان ایجوکیشن فنڈکو6ارب روپےکرنےکافیصلہ کیاگیاہے،پرائمری سےیونیورسٹی کے14ہزارطلبہ کووظائف دیےجائینگے۔اساتذہ کی حاضر ی یقینی بنانےکیلئےمؤثرنظام تیارکررہے ہیں،آیندہ مالی سال کےبجٹ میں1ہزاراسکولوں کےلیےٹرانسپورٹ کی تجویزہے،سکندرزہری یو نی و رسٹی کیلیے 2ہزار848ملین روپے مختص کیےگئے ہیں۔سول اسپتال میں قائم ٹراماسینٹرکوفعال کیاجارہاہے،کوئٹہ کےعلاوہ صوبے میں5 مزید ٹراما سینٹر قائم کرنےکی تجویزہے۔
ثناء اللہ زہری نے بجٹ تقریر میںبلوچستان میں کرپشن کےخلاف جدوجہدکوتیزکرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ،ان کا کہنا تھاکہ بےروزگار نوجوانوں کوملازمت کےمواقع فراہم کیےجارہےہیں،صوبےمیں سرمایہ کاری کےفروغ کیلئےانوسٹمنٹ بورڈتشکیل دیدیاگیاہے،آیندہ معدنی پیداوار،تجارتی سرگرمیوں کابڑامرکزبھی بلوچستان ہوگا۔
سی پیک منصوبے کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبہ گیم چینجرکی حیثیت رکھتاہے،اس پرہمیں فخرہے،سی پیک منصوبہ پاکستانی معیشت اورصوبے کی تقدیربدل دےگا،اس منصوبے سے تحت چین،پاکستان کےدرمیان رابطےبہترہوں گے جبکہ گوادرکی ترقی کیلیےایئرپورٹ اور دیگر منصوبوں پرکام جاری ہے۔