13 جولائی ، 2016
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ جس طریقے کا ٹیلنٹ اس وقت سامنے آ رہا ہے اور جس کے حوالے سے ہم بہت باتیں کرتے کہ پاکستان میں بڑا ٹیلنٹ ہے۔ ’سوری نو ٹیلنٹ‘۔ پاکستان میں ابھی وہ ٹیلنٹ نہیں ہے جس لیول کی کرکٹ کی ڈیمانڈ ہے۔
ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں بہت کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے لیکن اگر وہ کچھ کہیں گے تو اگلی صبح انہیں نوٹس مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں محمد عامر کم عمری میں کافی میچیور ہیں اور ذہنی طور پر ایک مضبوط لڑکے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ان سے جو توقعات ہیں وہ اس پر پورا اتریں گے۔
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا کے بعدمحمد عامر کے پہلی بار لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلنے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے شاید آفریدی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں یہ گوروں کا پرانا طریقہ ہے کہ کوئی بھی ایسا کھلاڑی جو انہیں ٹف ٹائم دے سکتا ہے یہاں کا میڈیا اس کھلاڑی کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔
ریٹائرمنٹ کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی ٹیم پر بوجھ بن کر نہیں کھیلے، اللہ تعالی نے بڑی عزت سے کھلایا ہے، عزت سے ہی کھیلوں گا اور عزت ہی سے کرکٹ چھوڑوں گا۔
خواتین کرکٹ ٹیم کی بہتری سے متعلق سوال پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پہلے مردوں کی ٹیم کو تو ٹھیک کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مردوں کے لیے سہولیات نہیں تو سوچیں کہ بیچاری خواتین کرکٹرز کن حالات میں کھیل رہی ہوں گی۔