16 اگست ، 2016
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مزید 11 دہشت گردوں کو سزائے موت دینے کے فیصلے کی توثیق کردی ہے، یہ دہشت گرد شہریوں، مسلح افواج اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملوں اور انفرا اسٹرکچر کی تباہی میں ملوث ہیں۔
فوجی عدالتوں نے 11 دہشت گردوں کو جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنائی، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سزا کی توثیق کر دی۔
ان دہشت گردوں میں کاالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن ضیاء الحق شامل ہے ، اس دہشت گرد نے 8 اگست 2013 ءکو کوئٹہ میں ایس ایچ او کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملے کی منصوبہ بندی کی۔
اس حملے میں ڈی آئی جی آپریشنز کوئٹہ فیاض سمبل اور اے ایس آئی سمیت 30پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے، آئی ایس آئی کے انسپکٹر کامران بھی شہداء میں شامل ہیں۔
دہشت گرد فضل ربی عام شہریوں اورپاک فوج کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھا 18 مارچ 2009ء کو سوات کے علاقے مٹہ میں حملہ کیا تو پاک فوج کے میجر عابد مجید شہید اور کئی فوجی زخمی ہوگئے تھے ۔
موت کی سزا پانےوالے دیگر دہشت گردوں میں محمد شیر، اسرار احمد، عمرزادہ، عبدالمجید اور حضرت علی شامل ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لطیف الرحمان ، محمد عادل، میاں سید اعظم اور قیصر خان کی سزائے موت کی بھی توثیق کر دی ہے ۔
ان دہشت گردوں پر مسلح افواج اور سیکیورٹی فورسز کےاہلکاروں کے اغوا، قتل اور حملوں میں ملوث ہونے کےجرائم ثابت ہوئے ، سزائے موت پانے والے تمام دہشت گردکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سرگرم رکن تھے ۔
سزائے موت پانے والے دہشت گرد تعلیمی اداروں، فوجی تنصیبات، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنانے اور فرقہ وارانہ کارروائیوں جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تمام دہشت گردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔