21 اگست ، 2016
جان لیوا کانگووائرس کے ابتدائی شواہد 3 ہزار برس پہلے ملتے ہیں جبکہ کانگو وائرس کا پہلامعلوم کیس تاجکستان میں بارہویں صدی میں سامنے آیا۔
کانگو وائرس بیمار مویشیوں میں موجود ایک کیڑے چیچڑ کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس وائرس کے ابتدائی شواہد 3 ہزار برس پہلے ملتے ہیں۔
کانگو وائرس کا پہلا معلوم کیس تاجکستان میں بارہویں صدی کے دوران سامنے آیا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق افریقا، بلقان ممالک ، مشرق وسطیٰ ، مشرقی یورپ اور ایشیا میں کانگو وائرس سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ پاکستان اور بھارت میں بھی ہر سال اس کے کیسز سامنے آتے ہیں۔
کانگو وائرس کی ویکسین اب تک مؤثر ثابت نہیں ہوسکی، ماہرین طب کے مطابق وائرس سے متاثر مریض 2سے 3 دن میں انتقال کرجاتا ہے، اس وجہ سے ہلاکتوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔