23 ستمبر ، 2016
روس کا فوجی دستہ مشترکہ مشقوں میں شرکت کرنے کے لئے پاکستان پہنچ گیا۔ دونوں ملکوں کی فوجی تاریخ میں پہلی دفعہ ہونے والی فوجی مشقیں دو ہفتے جاری رہیں گی، 24 ستمبر سے شروع ہونے والی فوجی مشقیں 10 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوں گی۔
پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی اور معاشی تعلقات میں گرم جوشی کے بعد اب فوجی تعلقات میں بھی ایک اہم اور مثبت موڑ آگیا، پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں روسی فوجی پاکستانی فوجیوں کے ساتھ ملکر مشقیں کریں گے اور مشکل علاقوں میں جنگ کرنے کے پاکستانی فوج کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
روس رواں سال 7 بین الاقوامی فوجی مشقوں کا حصہ ہو گا، جس میں سے پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں ہونے والی جنگی مشق اس لحاظ سے تاریخی حیثیت رکھتی ہے کہ یہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان ہونے والی پہلی مشترکہ جنگی مشق ہو گی۔
روس شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل ملکوں اور بھارت کے ساتھ بھی جنگی مشقوں میں حصہ لے گا۔
روس نے پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکن کی حیثیت سے شمولیت کی بھی بھر پور حمایت کی تھی اور سال 2014 میں روس نے پاکستان پر اسلحہ فروخت کرنے پر عائد پابندیوں کو ختم کر کے اسی سال نومبر میں دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعلقات کو مضبوط بنانے کےمعاہدے پر بھی دستخط کئے۔
سال 2015 میں پاکستا ن اور روس نے ایک اہم دفاعی معاہدہ بھی کیا جس کے تحت روس نے پاکستان کو 4 ایم آئی 35 ہیلی کاپٹرز فروخت کئے۔