17 اکتوبر ، 2016
عرفان نذیر......پاکستان میں غربت کے خاتمے کے نعروں کیساتھ حکمران اقتدار کے سنگھاسن تک پہنچتے رہے مگرآج بھی ہر سو غربت کا وہی عالم ،غریبوں کا وہی حال ہے۔
عالمی بینک کے فارمولے کے تحت یومیہ سوا ڈالر کمانے والوں کو غربت کی لکیر سے نیچے قرار دیا جاتا ہے ،اس کے مطابق پاکستان کی 20 کروڑ آبادی کا ایک تہائی سے زائد غربت کی زندگی بسر کر رہا ہے، کچی بستیوں ، جھونپڑیوں اور پسماندہ علاقوں کے مکین اسی غربت و افلاس کی تلخیوں کا شکار ہیں ۔
حکومتی نمائندوں کا کہنا ہے کہ غربت کی بڑی وجہ بے روزگاری اور مہنگائی ہیں،حکومت ، بے نظیر انکم سپورٹ اور خدمت کارڈز کے ذریعے غربت کو نیچے لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت زیادہ سے زیادہ بنیادی سہولتیں فراہم کر کے غریبوں کو بھی بہتر زندگی گزارنے والوں کے دھارے میں شامل کر سکتی ہے ۔