25 نومبر ، 2016
عراق میں ایک خودکش ٹرک بم دھماکے کے باعث 100کے قریب افراد ہلاک ہوگئے، جن میں اکثریت زائرین کی ہے۔ دوسری جانب عراقی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی فورسز نے موصل میں جنگجوؤں کی اہم سپلائی لائن کاٹ دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عراق میں ایک ٹرک بم دھماکے کے باعث80 کے قریب افراد ہلاک ہوگئے، جن میں اکثریت زائرین کی ہے۔ حملہ بغداد سے 100 کلومیٹرکے فاصلے پر حلہ قصبے کے قریب ایک پیٹرول اسٹیشن اور ریسٹورنٹ پر کیا گیا تھا۔
سڑک کنارے واقع یہ اسٹاپ عراقی شہر کربلا میں اربعین کے بعد واپس آنے والے زائرین سے بھرا ہوا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں متعدد ایرانی شہری بھی شامل ہیں۔
داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ داعش سے منسلک خبررساں ادارے عماق کی طرف سے جاری کردہ پیغام میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حملے میں 200 کے قریب افراد کو ہلاک اور زخمی کیا گیا ہے۔
صوبائی سکیورٹی چیف کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب عراقی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی فورسز نے موصل میں جنگجوؤں کی اہم سپلائی لائن کاٹ دی ہے۔
پیش مرگہ نے بھی کہا ہے کہ موصل کے مغرب میں واقع کئی علاقوں پر داعش کے جنگجوؤں کو پسپا کر دیا گیا ہے، یوں موصل اور تل عفر کا رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔