28 نومبر ، 2016
شقرا اور شمال مغربی شہر تبوک میں زمین برف سے ڈھک گئی،سعودی عرب کے وسطی اور شمال مغربی علاقوں میں برف باری سے صحرا اور ریگزار ڈھک گئے کئی علاقوں میں بارش بھی جاری ہیں ۔
سعودی عرب کے وسطی اور شمال مغربی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے وسطی شہر شقرا اور شمال مغربی شہر تبوک میں زمین پر برف کی تہیں جم گئیں دوسری جانب ریاض شقراء مشرقی صوبے اور تبوک میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری رہا آئندہ دنوں میں ریاض شرقیہ قصیم حائل اور الجوف اور شمالی ریجنوں میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔
سعودی عرب میں موسلادھار بارشیں اور ژلہ باری جاری، معمولات زندگی شدید متاثر، تعلیمی ادارے بند، ابتدائی طور تین افراد ہلاک درجنوں زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے، قطری شہری دفاع نے بھی موسلادھار بارشوں کی وارننگ جاری کردی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی دار الحکومت ریاض سمیت مشرقی صوبہ، شمالی ومغربی علاقیں بارشوں کی شدید لپیٹ میں ہیں۔
کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، دار الحکومت ریاض کے کئی پل اور انڈرپاسز کو پانی بھرجانے کے باعث بند کردیا گیا ہے، اس دوران سینکڑوں خاندان اور افراد بارشوں کے پانی میں محصور ہوکر رہ گئے جنھیں نکالنے کے لئے شہری دفاع کی ٹیمیں انتھک کوششوں میں مصروف ہیں، موسم کی صورتحال کے باعث محکمہ تعلیم نے مختلف علاقوں میں تعطیل کا اعلان کردیا۔
ادھرمملکت کے شمالی، مشرقی اور وسطی علاقوں میں ہونے والی ژلہ باری اور برف باری کے باعث درجہ حرارت صفر تک گرچکا ہے، مقامی میڈیا کا کہنا ہے سب سے زیادہ بارشیں مشرقی صوبہ اور ملحقہ علاقوں میں ہوئی جہاں تین روز کے دوران 17 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئی اور شہری دفاع نے 22لاکھ کیوسک میٹر پانی کو خلیج کے سمندر میں چھوڑ دیا۔
حالیہ بارشوں کے باعث درجنوں کچے گھر گرنے کے واقعات ہوئے ہیں، ابتک تین افراد ہلاک ہوگئے جن میں سے ایک ریاض میں کرنٹ لگنے سے اور دو غیر ملکی مغربی شہر قنفذہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہوگئے، محکمہ موسمیات نے کہا ہے دار الحکومت ریاض شدید دھند کی لپیٹ میں ہوگا جو آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
دریں اثنا پڑوسی ملک قطر میں بھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوئیں اور کئی علاقے زیر آب آگئے، مقامی شہری دفاع نے عوام کو خبردار اور محتاط رہنے کی ہدایت کی ہےاور دور افتادہ، نشیبی علاقوں اور نالوں سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔