03 جنوری ، 2017
پاکستان میں اسٹار کھلاڑیوں کی جانب سے ریٹائر منٹ کا فیصلہ کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، شاید اسی لیے میلبورن ٹیسٹ اننگز سے ہارنے کے چار دن بعد مصباح الحق اپنی ریٹائر منٹ کے بیان سے مکر گئے ہیں۔
انہوں ریٹائرمنٹ کے حوالےسےتمام قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی،ریٹائر منٹ کی بات 2016میں کی تھی اب 2017ہے، بات پرانی ہوگئی ہے۔ دورہ آسٹریلیاکے دوسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 18رنز کی حیران کن شکست پر مایوس مصباح الحق نے فوری ریٹائرمنٹ کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ حتمی فیصلہ آئندہ دو سے تین دن میں کریں گے۔
سڈنی میں ٹیسٹ سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا ابھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہا، نظریں صرف سڈنی ٹیسٹ پر مرکوز ہیں ۔2001میں ڈیبیو کرنے والے مصباح الحق نے 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد پاکستانی ٹیم کی کمان سنبھالی تھی۔
کپتان نے سڈنی ٹیسٹ میچ کی ٹیم میں تبدیلیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کنڈیشنز کو دیکھ کر ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، روایتی طور پر سڈنی کی وکٹ آسٹریلیا کی دیگر وکٹوں سے مختلف ہوتی ہے لیکن ٹیم میں تبدیلیوں کا انحصار وکٹ دیکھ کر کیا جائے گا۔
42سالہ مصباح نے کہا کہ انھوں نے اپنے انٹرنیشنل کریئر کو ابھی ختم کرنے کے بارے میں سوچا نہیں ہے تاہم خبررساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ اس بارے میں پاکستان واپسی پر کوئی فیصلہ کریں گے۔