01 فروری ، 2017
ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا حتمی فیصلہ نہیں کرسکا ہے۔ پی سی بی چیئرمین شہریار خان کہتے ہیں کہ پاکستان کے پاس قانونی چارہ جوئی کا آپشن اب بھی موجود ہے جسے وقت آنے پر استعمال کریں گے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ حق کب اور کہاں استعمال کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے رویے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقبل میں کسی سیریز کا کوئی امکان نہیں ہے، سیاسی کشیدگی کے سبب پاکستان کے لئے بھارتی حکومت کی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، اس لئے امید لگانا فضول ہے۔ دبئی میں جمعرا ت سے شروع ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں اس مسئلے پر بات کی جائے گی، امید ہے جائلز کلارک پی سی بی کا کیس پیش کرینگے۔
گزشتہ ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ متوقع میچز نہ کھیلنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، کرکٹ بورڈ قانونی کیس تیار کر رہا ہے جس میں پہلے مرحلے پر بھارتی کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہونے والے مالی نقصان کی تلافی کرے۔
منگل کو نمائندہ جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے شہریار خان نےکہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کو سپریم کورٹ کی جانب سے معطلی کا سامنا ہے، اس لئے ہم قانونی چارہ جوئی کےلئے کس سے بات کریں، البتہ اس ہفتے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی بورڈ اجلاس میں بھارت کا معاملہ ضرور اٹھائیں گے، ہم نے لاہور میں جائلز کلارک کے ساتھ میٹنگ میں بھی بھارت کا معاملہ اٹھایا تھا اور انہیں بھی کہا تھا کہ پاکستان کے نقصان کی تلافی کی جائے، بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ساتھ آٹھ سال میں چھ سیریز کھیلنے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے لیکن اس نے اس یادداشت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک دو سیریز بھی نہیں کھیلی ہیں۔
شہریار خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بگ تھری منصوبے پر دستخط اسی شرط پر کیے تھے کہ بھارت پاکستان سے کھیلے گا، آئی سی سی کے گزشتہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ خواتین میچز نہ کھیلنے پر اس کے تمام پوائنٹس پاکستان کو دینے کا فیصلہ ہوا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسی اجلاس میں یہ بات بھی واضح کردی تھی کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ اگلے سال چیمپئنز ٹرافی کا میچ نہیں کھیلتا تو اس کے پوائنٹس بھی پاکستان کو ملنے چاہئیں۔
شہریار خان نے کہا کہ جمعرات سے دبئی میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان دو نکات پر بات کرے گا، پہلا نکتہ پاک بھارت سیریز کا نہ ہونا ہے، دوسرا نکتہ پاکستان اپنی ہوم سیریز بیرون ملک کھیل رہا ہے اس لئے اس کے نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے۔ سابق سفارت کار نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کئی بار وعدہ خلافی کرچکا ہے، پچھلی بار ششانک منوہر نے کہا کہ ہم متحدہ عرب امارات میں نہیں کھیلنا چاہتے اس کے علاوہ پاکستان کہیں بھی سیریز کرالے، ہم نے سری لنکا میں انتظام کر لئے لیکن بھارت نے وہاں بھی سیریز کھیلنے سے منع کردیا۔ دراصل مسئلہ یہ ہے کہ بھارتی حکومت نہیں مان رہی، بھارت دو سیریز کھیلنے سے انکار کر چکا ہے اور چار سیریز باقی ہیں۔