04 فروری ، 2017
امریکا میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے لیے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور شکیل آفریدی کو تین سے چار مہینے میں رہا کردیا جائے گا۔
امریکی ٹی وی چینل فوکس نیوز نے امریکی اور پاکستانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکا اور پاکستان کے پس پردہ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور مبینہ طور پر پاکستان کے اعلیٰ حکام نے شکیل آفریدی کو رہا کرنے کے معاملے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی نے مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں امریکا کی مدد کی تھی جس پر اسے 2012 میں پشاور میں گرفتار کیا گیا تھا۔ خیبر ایجنسی کے اسسٹنٹ پولیکل ایجنٹ نے انھیں شدت پسند تنظیم کے ساتھ تعلق رکھنے کے الزام پر تینتیس سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف اپیل عدالت میں زیر سماعت ہے ۔