خصوصی رپورٹس
10 فروری ، 2017

کراچی کی بسوں میں سفرموت کو دعوت کے مترادف

کراچی کی بسوں میں سفرموت کو دعوت کے مترادف

 

محمد قسیم سعید ...کراچی کی بسوں میں سفر کرنا، موت کو دعوت دینے کے برابر ہو گیا، ناکافی ٹرانسپورٹ کے باعث شہری خستہ حال بسوں میں جان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

بسوں کی سیٹیں بھر جائیں تو کھڑے ہوجاؤ،کھڑے ہونے کی بھی جگہ نہ ہو تو دروازے پر ٹنگ جاؤ،چھت بھی تو نصیب والوں کو ہی ملتی ہےاور اگر چھت بھی فل ہے تو لوہے کے جنگلوں پرحقیر کیڑے مکوڑوں کی طرح چپک جاؤ، قسمت مہربان، تو ڈرائیور پہلوان، اللہ توکل پہنچ ہی جاؤ گے منزل تک۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا حال یہ ہے کہ اس کے سفر میں سفر اردو کا بھی اور انگریزی کا بھی، جس میں مسافر کرایہ دے کر موت خرید لیتے ہیں، جس کی تازہ مثال یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک حادثے کی صورت میں سامنے آئی جو 4 زندگیوں کے چراغ گل کرگیا۔

شہریوں کی اپیل ہے کہ اکیسویں صدی میں کم از کم انہیں سفر کے مناسب ذرائع ہی نصیب ہوجائیں تو یہ اپنی منزل پر بے خوف و خطر پہنچ سکیں۔

مزید خبریں :