10 فروری ، 2017
مشیر وزیر اعظم ہارون اختر کا کہنا ہے کہ کسی کاروبار پر چھاپہ ذاتی طور پر پسند نہیں، لیکن کیا کریں، جب ایک اسپتال کی آمدن ظاہر 15 لاکھ کی جائے اور اصل آمدن 15 کروڑ روپے نکلےتو ایسا کرنا چاہیے۔
ایف پی سی سی آئی میں صنعتکاروں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایک ڈاکٹر آمدن 5 لاکھ ظاہر کرتا ہے لیکن تحقیقات میں اصل آمدن ایک کروڑ نکلتی ہے۔
ہارون اختر کے مطابق ایف بی آر کے نوٹس کو ہراساں کیے جانے سے تعبیر کرنا زیادتی ہے،اگر بہت عرصے بعد 8 فیصد آڈٹ پر بھی اعتراض ہو تو یہ صحیح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلڈرز کے لئے رقبے پر ٹیکس لگایا لیکن اب تک کلیکشن نہیں ہوئی۔
مشیر وزیراعظم کے مطابق اسٹیٹ بنک سے کاروبار کیلئے طویل مدتی قرض فکسڈ شرح سود پر دینے کیلئے بات ہوئی ہے،ٹیکس بڑھانے کیلئے میپنگ اور الیکٹرانک مانیٹرنگ پرکام جاری ہے۔
اس موقع پر چیرمین ایف بی آر نے ایک ماہ کیلئے کمرشل امپورٹرز کے آڈٹ روکنے کا اعلان کیا ۔