خصوصی رپورٹس
11 فروری ، 2017

کئی ریلوے اسٹیشن آج بھی بھوت بنگلہ بنےہوئےہیں ،سعد رفیق

کئی ریلوے اسٹیشن آج بھی بھوت بنگلہ بنےہوئےہیں ،سعد رفیق

وفاقی وزیرریلوےخواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ ملک کےکئی ریلوےاسٹیشن آج بھی بھوت بنگلہ بنےہوئےہیں ۔کئی ریلوے اسٹیشنوں کی حالت زار بہتر بنا چکے ہیں،رائیونڈ ریلوے اسٹیشن ، سی پیک منصوبے میں بھی شامل ہے۔

وفاقی وزیر سعد رفیق نے کہا کہ رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کی حالت بہتر بنانے کی ایک نیت تبلیغ پر آنیوالوں کی خدمت بھی ہے ، ریلوے ٹریکس پر تیزی سے کام جاری ہے ، ان شااللہ جلد مکمل ہو جائے گا ۔ترقیاتی کاموں کیلئے سیاسی نمائندوں اور بیروکریسی کا تال میل ضروری ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ابھی اتنا بھی قحط نہیں کہ دیانتدار افسر نہ مل سکیں ،ریلوے کے ہر حادثے کے بعد بہت سے لوگ میرا استفی مانگتے ہیں۔میں نے خود کہا تھاجو وزیر دو سال میں نتائج نہ دے سکے اسے مستعفی ہو جانا چاہئے۔میں نے گیلانی صاحب کے دور میں بھی استعفی دیدیا تھا ، لوگ باتیں بناتے ہیں کہ ریلوے بڑی نااہل ہے ، ریلوے میں بہتری آنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کرتا۔

سعد رفیق نے کہا کہ آج ریلوے کا محکمہ پچھلے تین سال سے بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے۔ریلوے کی 90 فیصد زمین کو کمپیوٹرائزد کر چکے ہیں۔ریلوے کے خسارے کو 32 ارب سے 27 ارب روپے تک لے آئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اداروں کو ٹارگٹ کرنا مناسب نہیں ، ریلوے کو اس لئے ٹارگٹ کیا جاتا ہے کہ اس کا وزیر مسلم لیگ ن سے ہے ۔ پی ٹی آئی والے ہوں یا دوسرے کئی میڈیا ہاوسز بھی ٹارگٹ کرتے ہیں۔

ریلوے کو اس لئے بھی ٹارگٹ کیاجاتا ہے کہ اس کاوزیر سیاسی محاذ پر چست ہے ۔ریلوے کے متعدد حادثات تکنیکی نہیں، انسانی غلطیوں کے باعث ہوتے ہیں ،ان مینڈ ریلوے کراسنگ پر کام کرنا صوبائی اور ضلعی حکومتوں کی بھی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے اس سلسلے میں ریلوے کی مدد کی ہے ،حادثات پرقابوپانے کیلئے پرائیویٹ کمپنیوں سے بھی رابطے میں ہیں ، ریلوے کو مکمل ٹھیک ہونے کیلئے 15 سال چاہیں ، چند مسخرے ریلوے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ، جن کو ریلوے کی اب نہیں آتی وہ بیٹھ کر اس پر تبصرے کررہے ہیں ، ریلوے صرف لاہور یا پنجاب میں نہیں ، پورے ملک میں کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے مخالفین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مخالفین عدالت کے ریمارکس کو غلط معنی پہناتے ہیں تو پھر ہم روکیں گے۔خان صاحب غلط بولیں گے تو پھر ہم انہیں جواب ضرور دیں گے ۔

لگتا ہے عمران خان کو سکون ہے ، وہ سکون سے رہیں ہم بھی سکون سے رہیں گے ، آپ نے دوبارہ شرارت کی تو کرارا جواب دیں گے ، جمہوریت اور سیاست کیلئے بہتر یہی ہے کہ سب اپنی حدود میں رہیں۔سیاست پر بات کریں ، چور ڈاکو کہنا چھوڑ دیں۔

 

 

مزید خبریں :