خصوصی رپورٹس
12 فروری ، 2017

کراچی: سرکلر ریلوے کے’’ گیلانی اسٹیشن‘‘ کی یادیں

کراچی: سرکلر ریلوے کے’’ گیلانی اسٹیشن‘‘ کی یادیں

کراچی کی زیر تعمیر یونیورسٹی روڈ اور پبلک ٹرانسپورٹ کا بہت ذکر کیا جاتا ہے لیکن جناب کبھی کراچی میں سرکلر ریلوے بھی ہوا کرتی تھی۔ شاید آپ کو یاد ہو یا نہ یاد ہو۔’’گیلانی اسٹیشن‘‘اسی بہترین سروس کی بدترین یادگار ہے ۔

کچرے میں چھپے اس ٹریک پر کبھی سرکلر ریلوے کی ٹرین دوڑتی تھی،تعفن سے بھرے کھنڈر نماکمروں سے کلرک ٹکٹ جاری کرتے تھے لیکن اب گیلانی اسٹیشن ، کراچی سرکلر ریلوے کی ایک بھولی بسری یاد ہے۔

کھیل کود میں مگن قوم کے معمار وں کو تو معلوم بھی نہیں کہ یہاں کبھی ٹرین بھی چلا کرتی تھی،جنہوں نے کبھی اس بے جان ڈھانچے میں جان دیکھی ہے ان کا کہنا ہے کہ مستقبل کا تو معلوم نہیں اگر گزرا ہوا زمانہ ہی پلٹ آئے تو غنیمت ہے۔

دیواروں پر آج بھی ریلوے کی بحالی کا اعلان کرتے الفاظ کسی دیوانے کا خواب معلوم ہوتے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر دیواروں پر درج قول اور حکام کے فعل میں فرق نہ ہوتا تو ٹریفک حادثات کا شکار ہوتے مسافر، آخری آرام گاہ کے بجائے بحفاظت اپنی منزل تک پہنچ سکتے تھے۔

 

مزید خبریں :