خصوصی رپورٹس
14 فروری ، 2017

لاہور دھماکے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج

 

 

لاہور دھماکے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق چار دہشت گرد چیرنگ کراس آئے ، ایک نے دھماکا کیا اور تین فرار ہوگئے۔

لاہور دھماکے کی ایف آئی آر میں مدعی اہل کار کا موقف تھا کہ خود کش بمباراکیلا نہیںتھا بلکہ تین سہولت کاراس کے ساتھ ريگل چوک تک آئے ۔پوليس نے مشکوک جان کر انہیںروکنے کي کوشش بھی کی ليکن پرہجوم مقام پر انہيں پکڑا نہ جاسکا ۔ ایک بھاگ کر خاردار تاریں عبور کرگیا جبکہ تین فرار ہوگئے ۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق خود کش حملہ آور کی عمر بيس سے بائيس سال کے درمیان تھی۔دھماکے ميں چھ سے آٹھ کلو بارودی مواد استعمال ہوا ۔دہشت گرد کے جسمانی اعضاء اور بال بيرنگ فرانزک ليبارٹری بھجوادیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تحقیقات آگے بڑھانے کے لئے جائے حادثہ سے شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں۔مال روڈ کوٹريفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ لاہوردھماکے سے متعلق تفتیش تین سمتوں میں کی جارہی ہے۔ شواہد میں سامنے آیا ہے کہ حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کرکٹ کی بحالی کا معاملہ ہوتا ہے دھماکا ہوجاتا ہے ۔مال روڈ سے متعلق عدالتی حکم بھی ہے کہ یہاں مظاہرہ نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں 1672 کامبنگ آپریشن کیے گئے۔

 

 

مزید خبریں :