18 فروری ، 2017
امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں طاقتور طوفان کے باعث 4 افراد ہلاک ہوگئے، نظام زندگی درہم برہم جبکہ 300سے زائد پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔
حکام نے طوفان کے باعث بعض علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کے خدشے کے باعث لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنے کی ہدایت کردی گئی ۔
قومی موسمیاتی محکمے کے مطابق یہ 1995 کے بعد اس علاقے میں آنے والا شدید ترین طوفان ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بحرالکاہل سے اٹھنے والے اس طوفان کے باعث بعض علاقوں میں لوگوں کو اس بنا پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کا بھی کہا گیا ہے کہ یہاں مٹی کے تودے گرنے کا خدشہ ہے۔
لاس اینجلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے اور جانے والی 300سے زائد پروازیں موخر یا منسوخ کی جا چکی ہیں، علاقے شرمین اوکس میں طوفان کے باعث ایک درخت بجلی کی تاروں پر جا گرا،تاریں گرنے سے گاڑی میں موجود 55سالہ شخص ہلاک ہوگیا۔
طوفان کے باعث لاس اینجلس کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں تقریبا 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جب کہ شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی بھی دیکھی جا رہی ہے۔
سان برنارڈینو کانٹی میں ہنگامی امداد کے محکمے کے ایک عہدیدار کے مطابق وکٹر ویل کے علاقے میں طغیانی کے باعث متعدد گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں۔
ہیلی کاپٹر کی مدد سے یہاں ایک گاڑی کی چھت پر کھڑے شخص کو تو بچا لیا گیا لیکن ایک اور شخص موت کا شکار ہو چکا تھا۔